Saturday 19 October 2013

اکابرین سرائیکی تحریک/ مجاہد اقبال جتوئی

اکابرین سرائیکی تحریک/ مجاہد اقبال جتوئی

محمد ممتاز خان ڈاہر

 مجاہد جتوئی نے پاکستان کے پانچویں مجوزہ صوبہ سرائیکستان کانقشہ جاری کیا ۔ مجاہد جتوئی ایک باشعوراورباخبر سیاسی کارکن ہیں ۔انہوں نے اخبارات میں مضامین اورایک کتاب بعنوان ’جیسا میں نے سوچا‘ لکھ کر سرائیکی قوم کے ساتھ کی گئی ناانصافیوں کی نشاندہی کی ۔ مختلف پمفلٹ اوراشتہارات کے ذریعے مجاہد جتوئی نے زمانے کو بتایا کہ پاکستان کے حکمرانوں نے سرائیکستان کی لاکھوں ایکڑ اراضی فوجی افسروں اوردوسرے افراد کوالاٹ کردی ہے ۔

مجاہد جتوئی نے پاکستان کے پانچویں مجوزہ صوبہ سرائیکستان کانقشہ جاری کیا ۔ مجاہد جتوئی ایک باشعوراورباخبر سیاسی کارکن ہیں ۔انہوں نے اخبارات میں مضامین اورایک کتاب بعنوان ’جیسا میں نے سوچا‘ لکھ کر سرائیکی قوم کے ساتھ کی گئی ناانصافیوں کی نشاندہی کی ۔ مختلف پمفلٹ اوراشتہارات کے ذریعے مجاہد جتوئی نے زمانے کو بتایا کہ پاکستان کے حکمرانوں نے سرائیکستان کی لاکھوں ایکڑ اراضی فوجی افسروں اوردوسرے افراد کوالاٹ کردی ہے ۔

سرائیکستان قومی موومنٹ کے رہنما مجاہد اقبا ل جتوئی کی ولادت 22جولائی 1951ء کو خان پور ضلع رحیم یار خان میں ہوئی ۔ انکے والد مرید حسین راز جتوئی سرائیکی تحریک کاایک فعال کردار ہیں ۔

مجاہد اقبال جتوئی نے ابتدائی تعلیم خانپور ہائی سکو ل سے حاصل کی ۔ 1970ء میں تحریک بحالی صوبہ بہاولپور میں اپنے والد کے ہمراہ سرگرم رہے ۔ مجاہد اقبال جتوئی 1977ء میں تلاشِ معاش میں بیرون ملک چلے گئے ۔ 1988ء میں قوم پرستوں کے ساتھ مل کرانہوں نے سرائیکی قومی موومنٹ کی بنیادرکھی۔
مجاہداقبال جتوئی کے جذبے سے متاثر ہوکرخانپور کے سینکڑوں طالبعلم اورنوجوان قوم پرست سرائیکی تحریک کاحصہ بنے ۔

مجاہد جتوئی نے پاکستان کے پانچویں مجوزہ صوبہ سرائیکستان کانقشہ جاری کیا ۔ مجاہد جتوئی ایک باشعوراورباخبر سیاسی کارکن ہیں ۔انہوں نے اخبارات میں مضامین اورایک کتاب بعنوان ’جیسا میں نے سوچا‘ لکھ کر سرائیکی قوم کے ساتھ کی گئی ناانصافیوں کی نشاندہی کی ۔ مختلف پمفلٹ اوراشتہارات کے ذریعے مجاہد جتوئی نے زمانے کو بتایا کہ پاکستان کے حکمرانوں نے سرائیکستان کی لاکھوں ایکڑ اراضی فوجی افسروں اوردوسرے افراد کوالاٹ کردی ہے ۔

زمینوں کی الاٹمنٹ کے خلاف سرائیکی قوم پرست رہنما مسلسل جدوجہد کررہے ہیں ۔ ان رہنماؤں میں بیرسٹرمحمدتاج لنگاہ خان ،حمید اصغرشاہین ، عبدالمجید کانجو ، مرید حسین رازجتوئی ، ظہوردھریجہ ، اسلم جاوید ، افضل مسعود خان اوربہت سے دوسرے کارکن شامل ہیں ۔

مجاہداقبال جتوئی تحصیلِ علم کاشوق رکھتے تھے ۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے حال ہی میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں داخلہ لیا ۔ انہوں نے اپنے علمی شو ق سے ایک ادارہ خواجہ فرید فاؤنڈیشن کے نام سے بھی قائم کیا ہے ۔

انہوں نے خواجہ فرید میوزیم اورلائبریری بھی قائم کی ہے ۔ جسے درج ذیل ویب سائٹ پرملاحظہ کیاجاسکتاہے۔

www.kff.org.pk

 جتوئی ایک انتھک سیاسی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ قادرالکلام شاعر بھی ہیں ۔ ان کا مزاحمتی کلام ملاحظہ فرمائیں جوانہوں نے کسی عیدالفطر کے دن کہاتھا۔

جیندے گل وچ طوق ہزاراں
جیندا تن ہے لیر کتیراں
جیندے ساہ تے سوسوپہرے
اُوندیاں عیداں کہییاں
ہک ڈینھہ آ ویسی
پنجرا ترٹسے
قیداں مک سن
اپنڑے باغ دے مالک تھیسوں
اوں ڈینھ عید کریسوں ۔

  

اکابرین سرائیکی تحریک/ مجاہد اقبال جتوئی